منکر بت ہے یہ جاہل تو نہیں

منکر بت ہے یہ جاہل تو نہیں

گھر سے واعظ کہیں فاضل تو نہیں

تم نہ آسان کو آساں سمجھو

ورنہ مشکل مری مشکل تو نہیں

کیا سنبھالے میرے دل کا لنگر

زلف ہے کچھ وہ سلاسل تو نہیں

آج میں دل کو جدا کرتا ہوں

دیکھیے آپ کے قابل تو نہیں

زلزلہ میں جو زمیں آتی ہے

یہ بھی اس شوخ پہ بسمل تو نہیں

درد کو گردہ تڑپنے کو جگر

ہجر میں سب ہیں مگر دل تو نہیں

ہڈیاں کھانے کو کھاتا ہے ہما

سگ جاناں کے مقابل تو نہیں

بولا وہ گل جو سنی آہ سخیؔ

ایسی آواز عنادل تو نہیں

(477) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sakhi Lakhnvi. is written by Sakhi Lakhnvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sakhi Lakhnvi. Free Dowlonad  by Sakhi Lakhnvi in PDF.