رخ پر ہے ملال آج کیسا

رخ پر ہے ملال آج کیسا

دل بر ہے ملال آج کیسا

اس خال سے کیا ملی ہے ذلت

اختر ہے ملال آج کیسا

بے یار نہیں ہوا ترا دور

ساغر ہے ملال آج کیسا

کیا آئی ہے یاد تیغ قاتل

اے سر ہے ملال آج کیسا

ہے راحت وصل کے جو آمد

مضطر ہے ملال آج کیسا

اندر میری آہ سن کے بولے

باہر ہے ملال آج کیسا

کیا آئی ہے کچھ خبر سخیؔ کی

گھر گھر ہے ملال آج کیسا

(408) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sakhi Lakhnvi. is written by Sakhi Lakhnvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sakhi Lakhnvi. Free Dowlonad  by Sakhi Lakhnvi in PDF.