تم اگر دو نہ پیرہن اپنا

تم اگر دو نہ پیرہن اپنا

چرخ سے مانگ لوں کفن اپنا

آگے کرتے تھے اس طرح پامال

یاد تو کیجئے چلن اپنا

آج ہم جان دینے آئے ہیں

کچھ دکھاتے ہو بانکپن اپنا

شانہ زلفوں میں واں نہیں الجھا

سانپ دکھلا رہا ہے پھن اپنا

یاد رکھیو ہماری پامالی

بھولیو مت کبھی چلن اپنا

یا کہو ہم کنویں میں ڈوب مریں

یا دکھاؤ کوچۂ ذقن اپنا

ہم وہ بلبل نہیں جو باغ کو جائیں

کوچۂ یار ہے چمن اپنا

ہم کو دکھلا کے تنگ کرتے ہیں

گہ کمر اپنی گہ دہن اپنا

جس کو کہتے ہیں لوگ شہر کڑا

اے سخیؔ ہے وہی وطن اپنا

(414) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sakhi Lakhnvi. is written by Sakhi Lakhnvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sakhi Lakhnvi. Free Dowlonad  by Sakhi Lakhnvi in PDF.