یہ دھرتی خوبصورت ہے

نہیں فاروقی! اس دھرتی کو میں ہرگز نہ چھوڑوں گا

مجھے جس دور نے پالا ہے، وہ بے شک پرانا ہے

مجھے محبوب اب بھی عہد رفتہ کا فسانہ ہے

مگر یہ دور نو

یہ ضو

شعاع آگہی کی رو

میں اتنی خوبصورت زندگی سے منہ نہ موڑوں گا

اجل برحق سہی لیکن

رہے گا جب تلک ممکن

میں چاہوں گا کہ لپٹا ہی رہوں دھرتی کے دامن سے

یہ دھرتی آسمانوں سے زیادہ خوبصورت ہے

یہ محبوبہ ہے

اس میں ماں کی شفقت کی بھی عظمت ہے

زبردستی جو موت آئی

(وہ آتی ہے اور آئے گی)

تو میں کوشش کروں گا تو شاخ ہائے لالہ و گل کو

جکڑ لوں اپنے ہاتھوں سے

گلابوں سے کہوں گا تم ابھی مجھ کو نہ جانے دو

اگر ہارا تو اس دنیا کی ساری دل کشی لے کر

زمیں کی گود ہی میں ایک گہری نیند سو لوں گا

میں محبوبہ نہیں ماں سے کہوں گا پھر جگا دینا

بڑا ضدی سا بالک ہوں

میں تیری گود سے خود شعلۂ گل بن کے ابھروں گا!

عجب عالم تھا

اور میں آسماں سے سخت برہم تھا

خدا کو گالیوں پر گالیاں دینے میں کھویا تھا

کہ منی نے کہا ''دیکھو خدا نے مجھ کو بھیجا ہے''

مگر اس وقت منی بھی مجھے منحوس لگتی تھی

مہینے گزرے فاروقی!

مگر اب سوچتا ہوں میں

کوئی مانے نہ مانے اک خدا ہے نام جو بھی ہو!

نہ عمر عشق باقی ہے

نہ مے خانہ نہ پیمانہ

نہ نظروں میں

کسی شہناز لالہ رخ کا کاشانہ

تو کیا حمد و سلام و نعت لکھوں یہ نہیں ممکن

تو مسجد ہی کروں آباد کچھ کرنا ضروری ہے

خدا بھی مجھ کو کاہل پا کے پھر برہم نہ ہو جائے

مگر فاروقی! دنیا آج بے حد خوبصورت ہے

بہ ایں عمر طبیعی مجھ کو بھی اس کی ضرورت ہے

خدا فن کار ہے وہ بھی یقیناً چاہتا ہوگا

کہ دیکھے اس کی صنعت سے کسے کتنی محبت ہے

اگر میں اس زمیں اور اس کی رعنائی کو اپنا لوں

تو میرا دل یہ کہتا ہے کہ یہ بھی اک عبادت ہے

ابھی یہ سوچتا ہوں کل خدا ہی جانے کیا سوچوں

مسلسل سوچتے رہنا مری بچپن کی عادت ہے

دوالی اور صبح عید فاروقی! مبارک ہو

مجھے چھوڑو میں جس عالم میں ہوں وہ میری قسمت ہے!!

(824) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salam Machhli Shahri. is written by Salam Machhli Shahri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salam Machhli Shahri. Free Dowlonad  by Salam Machhli Shahri in PDF.