دل حسن کو دان دے رہا ہوں

دل حسن کو دان دے رہا ہوں

گاہک کو دکان دے رہا ہوں

شاید کوئی بندۂ خدا آئے

صحرا میں اذان دے رہا ہوں

ہر کہنہ یقیں کو از سر نو

اک تازہ گمان دے رہا ہوں

گونگی ہے ازل سے جو حقیقت

میں اس کو زبان دے رہا ہوں

میں غم کو بسا رہا ہوں دل میں

بے گھر کو مکان دے رہا ہوں

بے جادہ و راہ ہے جو منزل

میں اس کا نشان دے رہا ہوں

جو فصل ابھی کٹی نہیں ہے

میں اس کا لگان دے رہا ہوں

حاصل کا حساب ہو رہے گا

فی الحال تو جان دے رہا ہوں

رکھوں جو لحاظ مصلحت کا

کیا کوئی بیان دے رہا ہوں

(435) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Ahmed. is written by Saleem Ahmed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Ahmed. Free Dowlonad  by Saleem Ahmed in PDF.