خود اپنی لو میں تھا محراب جاں میں جلتا تھا

خود اپنی لو میں تھا محراب جاں میں جلتا تھا

وہ مشت خاک تھا لیکن چراغ جیسا تھا

وہ گم ہوا تو مضامین ہو گئے بے ربط

وہی تو تھا جو مرا مرکزی حوالہ تھا

مرے خیال کی تجسیم ہے وجود ترا

ترے لیے بڑی شدت سے میں نے سوچا تھا

وہ صرف اپنی حدود و قیود کا نکلا

اس ایک شخص کو کیا کیا سمجھ کے چاہا تھا

مکاں بنا کے اسے بند کر دیا ورنہ

یہ راستہ کسی منزل کو جانے والا تھا

یہ واقعہ ہے کہ ہم نے وہ روئے نادیدہ

بغیر منت چشم و نگاہ دیکھا تھا

معانیٔ شب تاریک کھل رہے تھے سلیمؔ

جہاں چراغ نہیں تھا وہاں اجالا تھا

(470) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Ahmed. is written by Saleem Ahmed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Ahmed. Free Dowlonad  by Saleem Ahmed in PDF.