مجھ کو سزائے موت کا دھوکہ دیا گیا

مجھ کو سزائے موت کا دھوکہ دیا گیا

میرا وجود مجھ میں ہی دفنا دیا گیا

بولو تمہاری ریڑھ کی ہڈی کہاں گئی

کیوں تم کو زندگی کا تماشہ دیا گیا

آنکھوں کو میری سچ سے بچانے کی فکر میں

ٹی وی کے اسکرین پہ چپکا دیا گیا

سازش نہ جانے کس کی بڑی کامیاب ہے

ہر شخص اپنے آپ میں بھٹکا دیا گیا

لہجے میں سچ کا ظہور اگلنے کا جرم تھا

میری غزل کو دھوپ میں جھلسا دیا گیا

(513) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Ansari. is written by Saleem Ansari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Ansari. Free Dowlonad  by Saleem Ansari in PDF.