شجر تو کب کا کٹ کے گر چکا ہے

شجر تو کب کا کٹ کے گر چکا ہے

پرندہ شاخ سے لپٹا ہوا ہے

سمندر ساحلوں سے پوچھتا ہے

تمہارا شہر کتنا جاگتا ہے

ہوا کے ہاتھ خالی ہو چکے ہیں

یہاں ہر پیڑ ننگا ہو چکا ہے

اب اس سے دوستی ممکن ہے میری

وہ اپنے جسم کے باہر کھڑا ہے

بہا کر لے گئیں موجیں گھروندا

وہ بچہ کس لیے پھر ہنس رہا ہے

(493) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Ansari. is written by Saleem Ansari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Ansari. Free Dowlonad  by Saleem Ansari in PDF.