ابھی حیرت زیادہ اور اجالا کم رہے گا

ابھی حیرت زیادہ اور اجالا کم رہے گا

غزل میں اب کے بھی تیرا حوالہ کم رہے گا

مری وحشت پہ صحرا تنگ ہوتا جا رہا ہے

کہا تو تھا یہ آنگن لا محالہ کم رہے گا

بھلا وہ حسن کس کی دسترس میں آ سکا ہے

کہ ساری عمر بھی لکھیں مقالہ کم رہے گا

بہت سے دکھ تو ایسے بھی دیے تم نے کہ جن کا

مداوا ہو نہیں سکتا ازالہ کم رہے گا

وہ چاندی کا ہو سونے کا ہو یا پھر ہو لہو کا

سلیمؔ اہل ہوس کو ہر نوالہ کم رہے گا

(452) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Kausar. is written by Saleem Kausar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Kausar. Free Dowlonad  by Saleem Kausar in PDF.