دشت کی دھوپ بھر گیا مجھ میں

دشت کی دھوپ بھر گیا مجھ میں

میرا سایہ بکھر گیا مجھ میں

نام ہو چاہے عکس ہو تیرا

اک جزیرہ ابھر گیا مجھ میں

پڑھ سکا جو ورق ورق نہ مجھے

وہ مکمل اتر گیا مجھ میں

اس کو گزرے گزر گئیں صدیاں

ایک لمحہ ٹھہر گیا مجھ میں

کس کو ڈھونڈوں کہاں کہاں ڈھونڈوں

خوشبوئیں کون بھر گیا مجھ میں

قید تنہائی سے نکالے وہی

جو مجھے قید کر گیا مجھ میں

کس کا ماتم کرے سلیمؔ کوئی

اجنبی تھا جو مر گیا مجھ میں

(417) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Muhiuddin. is written by Saleem Muhiuddin. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Muhiuddin. Free Dowlonad  by Saleem Muhiuddin in PDF.