میں وہ آنسو کہ جو مالا میں پرویا جائے

میں وہ آنسو کہ جو مالا میں پرویا جائے

تو وہ موتی کہ جسے دیکھ کے رویا جائے

بحر کو بحر نہ سمجھے تو خطا‌ وار بنے

اب تقاضا ہے سفینے کو ڈبویا جائے

یہ بجا ہے کہ امانت میں خیانت نہ کرو

احتیاطاً ہی سہی زخم کو دھویا جائے

تھک گئے نظروں کے پاؤں بھی سیہ جنگل میں

اب ذرا دیر ٹھہر جاؤ کہ سویا جائے

آج کی رات بہ ہر حال نہ سونا شاہدؔ

ہر گھڑی آنکھ میں اک خار چبھویا جائے

(622) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Shahid. is written by Saleem Shahid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Shahid. Free Dowlonad  by Saleem Shahid in PDF.