ہنس دے تو کھلے کلیاں گلشن میں بہار آئے

ہنس دے تو کھلے کلیاں گلشن میں بہار آئے

وہ زلف جو لہرائیں موسم میں نکھار آئے

مل جائے کوئی ساتھی ہر غم کو سنا ڈالیں

بے چین مرا دل ہے پل بھر کو قرار آئے

مدہوش ہوا دل کیوں بے چین ہے کیوں آنکھیں

ہوں دور مے خانہ سے پھر کیوں اے خمار آئے

کھل جائیں گی یہ کلیاں محبوب کے آمد سے

جس راہ سے وہ گزرے گلشن میں بہار آئے

جن جن پہ عنایت ہے جن جن سے محبت ہے

ان چاہنے والو میں میرا بھی شمار آئے

پھولوں کو سجایا ہے پلکوں کو بچھایا ہے

اے باد صبا کہہ دے اب جانے بہار آئے

بلبل میں چہک تم سے پھولوں میں مہک تم سے

رخسار پہ کلیوں کے تم سے ہی نکھار آئے

(438) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salim Raza Rewa. is written by Salim Raza Rewa. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salim Raza Rewa. Free Dowlonad  by Salim Raza Rewa in PDF.