دل میں اوروں کے لئے کینہ و کد رکھتے ہیں

دل میں اوروں کے لئے کینہ و کد رکھتے ہیں

لوگ اخلاص کے پردے میں حسد رکھتے ہیں

آپ سے ہاتھ ملاتے ہوئے ڈر لگتا ہے

آپ تو پیار کے رشتوں میں بھی حد رکھتے ہیں

یہ ضروری نہیں دل ان کے ہوں حق سے معمور

وہ جو چہروں پہ عبادت کی سند رکھتے ہیں

کیا پتہ کب کسی رشتے کا بھروسہ ٹوٹے

ایسے لوگوں سے نہ ملئے جو حسد رکھتے ہیں

دفن ہو جائے نہ احساس محبت دل میں

اب کہاں دل کا خیال اہل خرد رکھتے ہیں

کون ہوتا ہے مصیبت میں کسی کا سالمؔ

ہم عبث آپ سے امید مدد رکھتے ہیں

(465) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salim Shuja Ansari. is written by Salim Shuja Ansari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salim Shuja Ansari. Free Dowlonad  by Salim Shuja Ansari in PDF.