غبار فکر کو تحریر کرتا رہتا ہوں

غبار فکر کو تحریر کرتا رہتا ہوں

میں اپنا درد ہمہ گیر کرتا رہتا ہوں

ردائے لفظ چڑھاتا ہوں تربت دل پر

غزل کو خاک در میرؔ کرتا رہتا ہوں

نبرد آزما ہو کر حیات سے اپنی

ہمیشہ فتح کی تدبیر کرتا رہتا ہوں

نہ جانے کون سا خاکہ کمال فن ٹھہرے

ہر اک خیال کو تصویر کرتا رہتا ہوں

بدلتا رہتا ہوں گرتے ہوئے در و دیوار

مکان خستہ میں تعمیر کرتا رہتا ہوں

لہو رگوں کا مسافت نچوڑ لیتی ہے

میں پھر بھی خود کو سفر گیر کرتا رہتا ہوں

اداس رہتی ہیں مجھ میں صداقتیں میری

میں لب کشائی میں تاخیر کرتا رہتا ہوں

صدائیں دیتی ہیں سالمؔ بلندیاں لیکن

زمیں کو پاؤں کی زنجیر کرتا رہتا ہوں

(584) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salim Shuja Ansari. is written by Salim Shuja Ansari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salim Shuja Ansari. Free Dowlonad  by Salim Shuja Ansari in PDF.