دل مانگے ہے موسم پھر امیدوں کا

دل مانگے ہے موسم پھر امیدوں کا

چار طرف سنگیت رچا ہو جھرنوں کا

ہم نے بھی تکلیف اٹھائی ہے آخر

آپ برا کیوں مانیں سچی باتوں کا

جانے اب کیوں دل کا پنچھی ہے گم سم

جب پیڑوں پر شور مچا ہے چڑیوں کا

رات گئے تک راہ وہ میری دیکھے گا

مجھ پر ہے اک خوف سا طاری راہوں کا

میرے ماتھے پر کچھ لمحے اترے تھے

اب بھی یاد ہے ذائقہ اس کے ہونٹوں کا

پورے چاند کی رات مگر خاموشی ہے

موسم تو ہے بھیگی بھیگی باتوں کا

(685) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sameena Raja. is written by Sameena Raja. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sameena Raja. Free Dowlonad  by Sameena Raja in PDF.