کرنی نہیں ہے دنیا میں اک دشمنی مجھے

کرنی نہیں ہے دنیا میں اک دشمنی مجھے

کہتے ہیں سارے لوگ کبھی آدمی مجھے

جاتی ہے گر تو جائیں یہ دنیا کی دولتیں

بس رام آئی ہے تو فقط سادگی مجھے

نظریں جھکائے بیٹھے رہے وہ بھی شرم سے

راتوں کو پھر ستاتی رہی ان کہی مجھے

سارے چراغ چھوڑ کے منزل پہ بڑھ چلا

رستہ دکھا رہی ہے ابھی تیرگی مجھے

زندہ بچا تو موت کو جانا قریب سے

کیا کیا ہنر سکھائے میری زندگی مجھے

مرنے چلا تو مے کدہ راستے میں مل گیا

مرنے سے پھر بچاتی رہی مے کشی مجھے

غیروں کو چاہ کر کے بھی اپنا نہیں کیا

اپنوں سے ہی ملی تھی یہ بیگانگی مجھے

(585) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sanjiv Arya. is written by Sanjiv Arya. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sanjiv Arya. Free Dowlonad  by Sanjiv Arya in PDF.