دامن میں آنسوؤں کا ذخیرہ نہ کر ابھی

دامن میں آنسوؤں کا ذخیرہ نہ کر ابھی

یہ صبر کا مقام ہے گریہ نہ کر ابھی

جس کی سخاوتوں کی زمانے میں دھوم ہے

وہ ہاتھ سو گیا ہے تقاضا نہ کر ابھی

نظریں جلا کے دیکھ مناظر کی آگ میں

اسرار کائنات سے پردا نہ کر ابھی

یہ خامشی کا زہر نسوں میں اتر نہ جائے

آواز کی شکست گوارا نہ کر ابھی

دنیا پہ اپنے علم کی پرچھائیاں نہ ڈال

اے روشنی فروش اندھیرا نہ کر ابھی

(449) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqi Faruqi. is written by Saqi Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqi Faruqi. Free Dowlonad  by Saqi Faruqi in PDF.