درد کے عتاب لے دوست اسے شمار کر

درد کے عتاب لے دوست اسے شمار کر

خون کا حساب دے زخم اختیار کر

دھوپ بیچتا ہوں میں دن میں آ گیا ہوں میں

چاند کے سواد میں ایک شب گزار کر

یاد سے رہا نہ ہو رات سے جدا نہ ہو

نیند سے خفا نہ ہو خواب انتظار کر

چاندنی مدام ہو روشنی تمام ہو

وصل میں قیام ہو ہجر میں دیار کر

آج روح اور دل ایک ظلم سے خجل

یار آدمی سے مل سرحدیں اتار کر

(373) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqi Faruqi. is written by Saqi Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqi Faruqi. Free Dowlonad  by Saqi Faruqi in PDF.