تجھے خبر ہے تجھے یاد کیوں نہیں کرتے

تجھے خبر ہے تجھے یاد کیوں نہیں کرتے

خدا پہ ناز خدا زاد کیوں نہیں کرتے

عجب کہ صبر کی میعاد بڑھتی جاتی ہے

یہ کون لوگ ہیں فریاد کیوں نہیں کرتے

رگوں میں خون کے مانند ہے سکوت کا زہر

کوئی مکالمہ ایجاد کیوں نہیں کرتے

مرے سخن سے خفا ہیں تو ایک روز مجھے

کسی طلسم سے برباد کیوں نہیں کرتے

یہ حادثہ ہے کہ شعلے میں جان ہے میری

مجھے چراغ سے آزاد کیوں نہیں کرتے

(386) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqi Faruqi. is written by Saqi Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqi Faruqi. Free Dowlonad  by Saqi Faruqi in PDF.