یہ کون آیا شبستاں کے خواب پہنے ہوئے

یہ کون آیا شبستاں کے خواب پہنے ہوئے

ستارے اوڑھے ہوئے ماہتاب پہنے ہوئے

تمام جسم کی عریانیاں تھیں آنکھوں میں

وہ میری روح میں اترا حجاب پہنے ہوئے

مجھے کہیں کوئی چشمہ نظر نہیں آیا

ہزار دشت پڑے تھے سراب پہنے ہوئے

قدم قدم پہ تھکن ساز باز کرتی ہے

سسک رہا ہوں سفر کا عذاب پہنے ہوئے

مگر ثبات نہیں بے سبیل رستوں میں

کہ پاؤں سو گئے ساقیؔ رکاب پہنے ہوئے

(397) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqi Faruqi. is written by Saqi Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqi Faruqi. Free Dowlonad  by Saqi Faruqi in PDF.