فینٹیسی

رات جمائیاں لے رہی ہے

وصل کی سیپی جسم سے

گہر پھوٹ رہے ہیں

ایک اجنبی لڑکی

آنکھوں میں آنکھیں ڈالے

ننگی اور اکڑوں بیٹھی ہوئی ہے

وہ چمن کی آن ہے

اور جان اس کی

رات کی رانی میں رہتی ہے

سوچ رہا ہوں

میں اس کی الماری میں

اپنے آپ کو تہہ کر کے رکھ دوں

(460) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqi Faruqi. is written by Saqi Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqi Faruqi. Free Dowlonad  by Saqi Faruqi in PDF.