پام کے پیڑ سے گفتگو

مجھے سبز حیرت سے کیوں دیکھتے ہو

وہی تتلیاں جمع کرنے کی ہابی

ادھر کھینچ لائی

مگر تتلیاں اتنی زیرک ہیں

ہجرت کے ٹوٹے پروں پر

ہوا کے دوشالے میں لپٹی

مرے خوف سے اجنبی جنگلوں میں

کہیں جا چھپیں۔۔۔

اور تھک ہار کر واپسی میں

سرکتے ہوئے ایک پتھر سے بچتے ہوئے

اس طرف میں نے دیکھا

تو ایسا لگا

یہ پہاڑی کسی دیو ہیکل فرشتے کا جوتا ہے

تم کتھئی چھال کے تنگ موزے میں

ایک پیر ڈالے

یہ جوتا پہننے کی کوشش میں لنگڑا رہے۔۔۔

دوسری ٹانگ شاید

کسی عالمی جنگ میں اڑ گئی ہے

مرا جال خالی

مگر دل مسرت کے احساس سے بھر گیا

تم اسی بانکپن سے

اسی طرح

گنجی پہاڑی پر

اپنی ہری وگ لگائے کھڑے ہو

یہ ہیئت کذائی جو بھائی

تو نزدیک سے دیکھنے آ گیا ہوں

ذرا اپنے پنکھے ہلا دو

مجھے اپنے دامن کی ٹھنڈی ہوا دو

بہت تھک گیا ہوں

(440) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saqi Faruqi. is written by Saqi Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saqi Faruqi. Free Dowlonad  by Saqi Faruqi in PDF.