سر خوشی میرے لئے اسباب غم میرے لئے

سر خوشی میرے لئے اسباب غم میرے لئے

موجزن ہے جیسے دریائے کرم میرے لئے

ہر ستم میرے لئے ہے ہر کرم میرے لئے

حسن کے جلوے ہیں سارے بیش و کم میرے لئے

کیا حقیقت ہے غم ہستی کی میرے سامنے

آئے دن ہی گردن مینا ہے خم میرے لئے

عشق کی بے تابیاں ہیں حسن کی رعنائیاں

ہو گئے ہیں زیست کے ساماں بہم میرے لئے

خود پشیماں ہوں میں اپنے نالۂ شبگیر پر

اف وہ چشم کیف آگیں اور نم میرے لئے

دل کی عظمت کیا کہوں دل کی حقیقت کیا کہوں

جیسے ہم آغوش ہوں دیر و حرم میرے لئے

عشق کی معجز نمائی کیفؔ اب کیا پوچھیے

بار ہستی ہو گیا ہے خود ہی کم میرے لئے

(596) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saraswati Saran Kaif. is written by Saraswati Saran Kaif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saraswati Saran Kaif. Free Dowlonad  by Saraswati Saran Kaif in PDF.