ہماری کاوش شعر و سخن بیکار جاتی ہے

ہماری کاوش شعر و سخن بیکار جاتی ہے

غزل کیسی بھی ہو اس کے بدن سے ہار جاتی ہے

یہ کیسے مرحلے میں پھنس گیا ہے میرا گھر مالک

اگر چھت کو بچا بھی لوں تو پھر دیوار جاتی ہے

مرے خوابوں کا اس کی آنکھ سے رشتہ نہیں ٹوٹا

مری پرچھائیں اکثر جھیل کے اس پار جاتی ہے

چلو آزاد ہو کر کم سے کم اتنا تو ہم سیکھے

کوئی سرکار آتی ہے کوئی سرکار جاتی ہے

جلا کر ٹھیک سے طاقوں میں ان کو رکھ دیا جائے

تو پھر ایسے چراغوں سے ہوا بھی ہار جاتی ہے

(489) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sardar Asif. is written by Sardar Asif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sardar Asif. Free Dowlonad  by Sardar Asif in PDF.