ہو لینے دو بارش ہم بھی رو لیں گے

ہو لینے دو بارش ہم بھی رو لیں گے

دل میں ہیں کچھ زخم پرانے دھو لیں گے

میرا اس بازار میں جانا ہے بے سود

میری انا کو وہ سکوں سے تولیں گے

جاتے ہیں سب اپنی اپنی ٹولی میں

اپنا کون ہے ساتھ کسی کے ہو لیں گے

اس کو شاید یاد ہماری آئے گی

ہوا چلے گی اور پرندے ڈولیں گے

سب چیخے چلائے کیا پڑتا ہے فرق

بے حس پتھر کبھی نہیں کچھ بولیں گے

خود ہی سمندر خود ہی دریا ڈر کیسا

جب چاہیں گے خود کو خود میں سمو لیں گے

دل کی دھڑکن بڑھی ہے سننے والوں کی

کس نے خبر اڑا دی ہم کچھ بولیں گے

(513) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sardar Asif. is written by Sardar Asif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sardar Asif. Free Dowlonad  by Sardar Asif in PDF.