یہ خلق ساری ہوا میرے نام کر دے گی

یہ خلق ساری ہوا میرے نام کر دے گی

مرے چراغوں کا جینا حرام کر دے گی

سنا ہے دھوپ کو گھر لوٹنے کی جلدی ہے

وہ آج وقت سے پہلے ہی شام کر دے گی

کچھ اور دیر جو ٹھہرا میں اس کی آنکھوں میں

تو چاند تاروں کو میرا غلام کر دے گی

میں اپنے دور سے بد ظن ہوں ابتدا تو کروں

کہ اگلی نسل مرا باقی کام کر دے گی

پھر اس کے بعد وہ مجھ سے لپٹ کے روئے گی

سفر کا ٹھیک سے سب انتظام کر دے گی

خریدنے سے تو بہتر ہے اس کو مانگ ہی لوں

وگرنہ اونچے بہت اپنے دام کر دے گی

بتاؤ اس میں بھی اس کا کوئی خسارہ ہے

وہ شہر خواب ابھی میرے نام کر دے گی

(612) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sardar Asif. is written by Sardar Asif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sardar Asif. Free Dowlonad  by Sardar Asif in PDF.