یہ لفظ لفظ شعلہ بیانی اسی کی ہے

یہ لفظ لفظ شعلہ بیانی اسی کی ہے

ہمت ہے اور کس میں کہانی اسی کی ہے

تکمیل ہو رہی ہے بچھڑنے کے باوجود

باقی کی زندگی بھی کہانی اسی کی ہے

رت آ گئی نئی تو اسے دیکھ کر لگا

شاید یہ کوئی یاد پرانی اسی کی ہے

منظر میں اور کیا ہے یہ دیکھا نہیں ابھی

لیکن یہ ہے جو اوڑھنی دھانی اسی کی ہے

میں تو بہت دنوں سے یہ کہتا تھا آج تو

سب نے کہا یہ شام سہانی اسی کی ہے

اک سنگ ہے کہ جینے کا جس کو ملا ہے حکم

اس دل کی دھڑکنوں میں روانی اسی کی ہے

خط ہو کوئی کتاب ہو یا دل کا زخم ہو

جو بھی ہے میرے پاس نشانی اسی کی ہے

(451) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sardar Asif. is written by Sardar Asif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sardar Asif. Free Dowlonad  by Sardar Asif in PDF.