گزرا ہوا زمانہ پھر یاد آ رہا ہے

گزرا ہوا زمانہ پھر یاد آ رہا ہے

بھولا ہوا فسانہ پھر یاد آ رہا ہے

جو پھول بن گیا ہے ہونٹوں پر اس کے آ کر

وہ حرف محرمانہ پھر یاد آ رہا ہے

جس میں تھے چاند تارے محبوب تھے ہمارے

کیوں وہ نگار خانہ پھر یاد آ رہا ہے

وہ دو دلوں کو جس نے ہم راز کر دیا تھا

وہ راز دلبرانہ پھر یاد آ رہا ہے

جس کی بساط الٹ دی اے سوزؔ آسماں نے

کیوں وہ شراب خانہ پھر یاد آ رہا ہے

(1290) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sardar Soz. is written by Sardar Soz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sardar Soz. Free Dowlonad  by Sardar Soz in PDF.