تابش گیسوئے خم دار لئے پھرتا ہے

تابش گیسوئے خم دار لئے پھرتا ہے

کوئی اس شہر میں تلوار لئے پھرتا ہے

بات تو یہ ہے کہ وہ گھر سے نکلتا بھی نہیں

اور مجھ کو سر بازار لئے پھرتا ہے

جسم کے ساتھ تو رہتا ہوں میں اس پار مگر

روح کے ساتھ وہ اس پار لئے پھرتا ہے

(395) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarfraz Khalid. is written by Sarfraz Khalid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarfraz Khalid. Free Dowlonad  by Sarfraz Khalid in PDF.