جب شام ہوئی میں نے قدم گھر سے نکالا

جب شام ہوئی میں نے قدم گھر سے نکالا

ڈوبا ہوا خورشید سمندر سے نکالا

ہر چند کہ اس رہ میں تہی دست رہے ہم

سودائے محبت نہ مگر سر سے نکالا

جب چاند نمودار ہوا دور افق پر

ہم نے بھی پری زاد کو پتھر سے نکالا

دہکا تھا چمن اور دم صبح کسی نے

اک اور ہی مفہوم گل تر سے نکالا

اس مرد شفق فام نے اک اسم پڑھا اور

شہزادی کو دیوار کے اندر سے نکالا

(473) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarvat Husain. is written by Sarvat Husain. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarvat Husain. Free Dowlonad  by Sarvat Husain in PDF.