جنگل میں کبھی جو گھر بناؤں

جنگل میں کبھی جو گھر بناؤں

اس مور کو ہم شجر بناؤں

بہتے جاتے ہیں آئینے سب

میں بھی تو کوئی بھنور بناؤں

دوری ہے بس ایک فیصلے کی

پتوار چنوں کہ پر بناؤں

بہتی ہوئی آگ سے پرندہ

بانہوں میں سمیٹ کر بناؤں

گھر سونپ دوں گرد رہ گزر کو

دہلیز کو ہم سفر بناؤں

ہو فرصت خواب جو میسر

اک اور ہی بحر و بر بناؤں

(521) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarvat Husain. is written by Sarvat Husain. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarvat Husain. Free Dowlonad  by Sarvat Husain in PDF.