کتاب سبز و در داستان بند کیے

کتاب سبز و در داستان بند کیے

وہ آنکھ سو گئی خوابوں کو ارجمند کیے

گزر گیا ہے وہ سیلاب آتش امروز

بغیر خیمہ و خاشاک کو گزند کیے

بہت مصر تھے خدایان ثابت و سیار

سو میں نے آئنہ و آسماں پسند کیے

اسی جزیرۂ جائے نماز پر ثروتؔ

زمانہ ہو گیا دست دعا بلند کیے

(427) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarvat Husain. is written by Sarvat Husain. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarvat Husain. Free Dowlonad  by Sarvat Husain in PDF.