لہر لہر آوارگیوں کے ساتھ رہا

لہر لہر آوارگیوں کے ساتھ رہا

بادل تھا اور جل پریوں کے ساتھ رہا

کون تھا میں یہ تو مجھ کو معلوم نہیں

پھولوں پتوں اور دیوں کے ساتھ رہا

ملنا اور بچھڑ جانا کسی رستے پر

اک یہی قصہ آدمیوں کے ساتھ رہا

وہ اک سورج صبح تلک مرے پہلو میں

اپنی سب ناراضگیوں کے ساتھ رہا

سب نے جانا بہت سبک بے حد شفاف

دریا تو آلودگیوں کے ساتھ رہا

(465) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarvat Husain. is written by Sarvat Husain. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarvat Husain. Free Dowlonad  by Sarvat Husain in PDF.