صبح کے شور میں ناموں کی فراوانی میں

صبح کے شور میں ناموں کی فراوانی میں

عشق کرتا ہوں اسی بے سر و سامانی میں

سورما جس کے کناروں سے پلٹ آتے ہیں

میں نے کشتی کو اتارا ہے اسی پانی میں

صوفیہ، تم سے ملاقات کروں گا اک روز

کسی سیارے کی جلتی ہوئی عریانی میں

میں نے انگور کی بیلوں میں تجھے چوم لیا

کر دیا اور اضافہ تری حیرانی میں

کتنا پر شور ہے جسموں کا اندھیرا ثروتؔ

گفتگو ختم ہوئی جاتی ہے جولانی میں

(456) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarvat Husain. is written by Sarvat Husain. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarvat Husain. Free Dowlonad  by Sarvat Husain in PDF.