ہمیں کو بھول گئے آپ کے بھی کیا کہنے

ہمیں کو بھول گئے آپ کے بھی کیا کہنے

یقیں کو بھول گئے آپ کے بھی کیا کہنے

مرے خیال کو چوری کیا کیا سو کیا

زمیں کو بھول گئے آپ کے بھی کیا کہنے

مکاں بناتے رہے بام و در سجاتے رہے

مکیں کو بھول گئے آپ کے بھی کیا کہنے

اسیر عام سے چہرے کے ہو کے بیٹھے ہیں

حسیں کو بھول گئے آپ کے بھی کیا کہنے

بجا کہ ہاتھ کو تھاما بجا لیا بوسہ

جبیں کو بھول گئے آپ کے بھی کیا کہنے

تھا ذکر مجھ کو بھلانے کا ہاں ہی بول دیا

نہیں کو بھول گئے آپ کے بھی کیا کہنے

(468) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarwat Mukhtar. is written by Sarwat Mukhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarwat Mukhtar. Free Dowlonad  by Sarwat Mukhtar in PDF.