ملے شوقین باتیں ہو رہی ہیں

ملے شوقین باتیں ہو رہی ہیں

بڑی رنگین باتیں ہو رہی ہیں

مرے زخموں کو شاید پڑھ لیا ہے

تبھی نمکین باتیں ہو رہی ہیں

اسے بولو کہ پردے میں رہے وہ

کرو تلقین باتیں ہو رہی ہیں

وہاں دو چار باتیں اور کر لیں

جہاں دو تین باتیں ہو رہی ہیں

میاں زخموں کا عقدہ کھل رہا ہے

کرو تدفین باتیں ہو رہی ہیں

(516) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarwat Mukhtar. is written by Sarwat Mukhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarwat Mukhtar. Free Dowlonad  by Sarwat Mukhtar in PDF.