ہر ایک خواب سو گیا خیال جاگتے رہے

ہر ایک خواب سو گیا خیال جاگتے رہے

جواب پی لیے مگر سوال جاگتے رہے

ہماری پتلیوں پہ خواب اپنا بوجھ رکھ گئے

ہم ایک شب نہیں کہ ماہ و سال جاگتے رہے

گزار کے وہ ہجرتیں عجیب زخم دے گئیں

ملے بھی اس کے بعد پر ملال جاگتے رہے

بس ایک بار یاد نے تمہارا ساتھ چھو لیا

پھر اس کے بعد تو کئی جمال جاگتے رہے

کمال بے کلی سہی عجیب رت جگے کئے

ہمارے جسم نیند سے نڈھال جاگتے رہے

کوئی جواز ڈھونڈتے خیال ہی نہیں رہا

تمام عمر یونہی بے خیال جاگتے رہے

(648) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarwat Zehra. is written by Sarwat Zehra. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarwat Zehra. Free Dowlonad  by Sarwat Zehra in PDF.