انٹرنیٹ استھان کی ملکہ

انٹرنیٹ استھان پہ بیٹھی خواب کی ملکہ!

مخمل سی پوروں سے کتنے روز بنو گی؟

خواب کی ریکھا

رنگ رنگیلے بیر بہوٹی جیسے لفظوں کی انگنائی

جلتی بجھتی تصویروں کی خواب سرائی

ثابت انگوروں کے دانوں جیسی

دنیا کی یہ ہوش ربائی

تنہائی کی گاگر سے پھر لمحہ چھلکا

انٹرنیٹ استھان پہ بیٹھی خواب کی ملکہ!

دور کسی کیفے میں بیٹھے

خواہش اور محبت کے یہ اجلے سائن

یہ جلتے ہونٹوں کے خط

یہ ہنسنا رونا

سب کچھ آدھا سچ ہے

آدھے سچ میں ڈوب مرو گی

گورکھ دھندا بس اک پل کا

انٹرنیٹ استھان پہ بیٹھی خواب کی ملکہ!

چیٹینگ روم میں

سرد دلوں کے رش میں گھٹتی سانسیں

انسانوں کے چہرے پہنے

جذبے کھائیں روح چبائیں

تنہائی کے روپ رنگیلے رقص دکھائیں

حرفوں کے بجھتے انگارے

کتنے دن تک اور چنوگی؟

پیاس تو مانگے رستہ جل کا

انٹرنیٹ استھان پہ بیٹھی خواب کی ملکہ!

(570) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sarwat Zehra. is written by Sarwat Zehra. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sarwat Zehra. Free Dowlonad  by Sarwat Zehra in PDF.