ہمارے جسم نے جس جسم کو بلایا ہے

ہمارے جسم نے جس جسم کو بلایا ہے

وہ روح بن کے کھڑا دور مسکرایا ہے

پتا چلا کبھی شہر انا وہیں پر تھا

جہاں کھنڈر پہ نیا شہر اب بسایا ہے

حیات ناؤ ہے کاغذ کی بارہا جس پر

اڑایا آندھیوں نے سیل نے بہایا ہے

جس آئنہ پہ دھندلکوں نے کھینچ دی چلمن

اسی نے عکس ہمارا ہمیں دکھایا ہے

کوئی کھڑا ہے در دل پہ منتظر کب سے

مہکتی سانسوں نے آ کر ہمیں بتایا ہے

(443) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Satya Nand Java. is written by Satya Nand Java. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Satya Nand Java. Free Dowlonad  by Satya Nand Java in PDF.