جو دور سے ہمیں اکثر خدا سا لگتا ہے

جو دور سے ہمیں اکثر خدا سا لگتا ہے

وہی قریب سے کچھ آشنا سا لگتا ہے

کبھی ہماری نگاہوں سے دیکھ لے اس کو

پھر اس کے بعد بتا تجھ کو کیسا لگتا ہے

تمام رات جلے دن کو سرد مہر بنے

بدن کا شہر بھی شہر انا سا لگتا ہے

وہ اس کی سہمی سی چاہت جفا کی چلمن میں

وہ بے وفا بھی ہمیں با وفا سا لگتا ہے

بکھرتے ٹوٹتے ان زیست کے مکانوں میں

وہ اک مکان ہمیں خوش نما سا لگتا ہے

صلیب و دار پہ چڑھ کر ہوئے ہیں لا فانی

یہ دست مرگ بھی دست دعا سا لگتا ہے

(506) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Satya Nand Java. is written by Satya Nand Java. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Satya Nand Java. Free Dowlonad  by Satya Nand Java in PDF.