سانپ کو مت جگا

سانپ سویا ہوا ہے بڑی دیر سے

سردیوں کی اندھیری پٹاری میں کنڈل سا لپٹا ہوا

اپنی اکلوتی بند آنکھ کھولے ہوئے

پچھلی رت کے کسی بین کے سر سے سرشار

پھن کو اٹھانے کے خوابوں سے دو چار ہے

سانپ کو مت جگا، اے شکھنڈی ٹھہر

سانپ ایک بار بیدار ہو کر اٹھا

تو وہ عادت سے مجبور پھن کو اٹھائے ہوئے

آنے والے کسی سرد موسم تلک

بیضوی بانبیاں ڈھونڈھتا

گھاس میں جا بجا لپلپاتا پھرے گا

(515) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Satyapal Anand. is written by Satyapal Anand. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Satyapal Anand. Free Dowlonad  by Satyapal Anand in PDF.