عجیب ڈھنگ سے میں نے یہاں گزارا کیا

عجیب ڈھنگ سے میں نے یہاں گزارا کیا

کہ دل کو برف کیا ذہن کو شرارہ کیا

مزاج درد کو سب لفظ بھی قبول نہ تھے

کسی کسی کو ترے غم کا استعارہ کیا

پھر اس کے اشک بھی اس کو ادا نہ کر پائے

وہ دکھ جو اس کے تبسم نے آشکارا کیا

کہ جیسے آنکھ کے لگتے ہی کھل گئیں آنکھیں

نگاہ جاں نے بہت دور تک نظارہ کیا

ہمیں بھی دیکھ کہ تجسیم نو سے گزرے ہیں

بدن کو شیشہ کیا دل کو سنگ پارہ کیا

عجب مزاج تھا تنہائی آشنا کہ سعودؔ

خود اپنا ساتھ بھی مشکل سے ہی گوارا کیا

(693) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saud Usmani. is written by Saud Usmani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saud Usmani. Free Dowlonad  by Saud Usmani in PDF.