عجب خجالت جاں ہے نظر تک آئی ہوئی

عجب خجالت جاں ہے نظر تک آئی ہوئی

کہ جیسے زخم کی تقریب رو نمائی ہوئی

نظر تو اپنے مناظر کے رمز جانتی ہے

کہ آنکھ کہہ نہیں سکتی سنی سنائی ہوئی

برون خاک فقط چند ٹھیکرے ہیں مگر

یہاں سے شہر ملیں گے اگر کھدائی ہوئی

خبر نہیں ہے کہ تو بھی وہاں ملے نہ ملے

اگر کبھی مرے دل تک مری رسائی ہوئی

میں آندھیوں کے مقابل کھڑا ہوا ہوں سعودؔ

پڑی ہے فصل محبت کٹی کٹائی ہوئی

(454) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saud Usmani. is written by Saud Usmani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saud Usmani. Free Dowlonad  by Saud Usmani in PDF.