بادل کی طرح رنج فشانی کریں ہم بھی

بادل کی طرح رنج فشانی کریں ہم بھی

شاید کبھی اس آگ کو پانی کریں ہم بھی

اب سلسلۂ قصۂ شب ٹوٹ رہا ہے

اب اذن عطا ہو تو کہانی کریں ہم بھی

ہم کو بھی کبھی دیکھ ہواؤں کے سفر میں

صحرا کی طرح نقل مکانی کریں ہم بھی

ایسا ہے کہ سکوں کی طرح ملک سخن میں

جاری کوئی اک یاد پرانی کریں ہم بھی

اس لمحۂ رخصت کے دھڑک اٹھنے سے پہلے

ٹھہرے ہوئے دل تجھ کو نشانی کریں ہم بھی

(582) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saud Usmani. is written by Saud Usmani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saud Usmani. Free Dowlonad  by Saud Usmani in PDF.