ہر ایک لمحۂ موجود انتظار میں تھا

ہر ایک لمحۂ موجود انتظار میں تھا

میں اگلے پل کی طرح وقت کے غبار میں تھا

ہر اک افق پہ مسلسل طلوع ہوتا ہوا

میں آفتاب کے مانند رہ گزار میں تھا

خود اپنے آپ میں الجھا ہوا تھا میرا وجود

میں چاک چاک گریباں کے تار تار میں تھا

جو اس کی خوش سخنی تک رسائی چاہتی تھی

مرا وجود بھی لفظوں کی اس قطار میں تھا

بالآخر آ ہی گئی اختلاف کی ساعت

میں جانتا ہوں تو اس پل کے انتظار میں تھا

(449) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saud Usmani. is written by Saud Usmani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saud Usmani. Free Dowlonad  by Saud Usmani in PDF.