دامن صبا نہ چھو سکے جس شہ سوار کا

دامن صبا نہ چھو سکے جس شہ سوار کا

پہنچے کب اس کو ہاتھ ہمارے غبار کا

موج نسیم آج ہے آلودہ گرد سے

دل خاک ہو گیا ہے کسی بے قرار کا

خون جگر شراب و ترشح ہے چشم تر

ساغر مرا گرو نہیں ابر بہار کا

چشم کرم سے عاشق وحشی اسیر ہو

الفت ہے دام آہوئے دل کے شکار کا

سونپا تھا کیا جنوں نے گریبان کو مرے

لیتا ہے اب حساب جو یہ تار تار کا

سوداؔ شراب عشق نہ کہتے تھے ہم، نہ پی

پایا مزا نہ تو نے اب اس کے خمار کا

(544) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sauda Mohammad Rafi. is written by Sauda Mohammad Rafi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sauda Mohammad Rafi. Free Dowlonad  by Sauda Mohammad Rafi in PDF.