دل لے کے ہمارا جو کوئی طالب جاں ہے

دل لے کے ہمارا جو کوئی طالب جاں ہے

ہم بھی یہ سمجھتے ہیں کہ جی ہے تو جہاں ہے

ہر ایک کے دکھ درد کا اب ذکر و بیاں ہے

مجھ کو بھی ہو رخصت مرے بھی منہ میں زباں ہے

اس عشق کے ہے تو ہی سزا وار کہ ہر ایک

دل دے کے ترے نام کو جویائے نشاں ہے

جویندۂ ہر چیز ہے یابندہ جہاں میں

جز عمر گزشتہ کہ وہ ڈھونڈو تو کہاں ہے

پیری جو تو جاوے تو جوانی سے یہ کہنا

خوش رہیو مری جان تو جیدھر ہے جہاں ہے

پہنچا نہ کوئی مرغ کبھو اپنے چمن تک

جز طائر حسرت کہ وہ یاں بال فشاں ہے

تجھ سے تو کسو طرح مرا کچھ نہیں چلتا

جز خون کہ آنکھوں سے شب و روز رواں ہے

ساقی تو نظر کیجیو ٹک صبح چمن کو

اس پیر کے جلوے کا بھلا کوئی جواں ہے

سوداؔ کا ترے دشت میں طفلاں سے ہے یہ حال

جیدھر وہ کھڑا ہووے تو جوں سنگ نشاں ہے

(425) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sauda Mohammad Rafi. is written by Sauda Mohammad Rafi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sauda Mohammad Rafi. Free Dowlonad  by Sauda Mohammad Rafi in PDF.