دھوم سے سنتے ہیں اب کی سال آتی ہے بہار

دھوم سے سنتے ہیں اب کی سال آتی ہے بہار

دیکھیے کیا کچھ ہمارے سر پہ لاتی ہے بہار

شاید عزم یار کی گلشن میں پہنچی ہے خبر

گل کے پیراہن میں پھولی نئیں سماتی ہے بہار

دیکھنے دے باغباں اب گلستاں اپنا مجھے

حلقۂ زنجیر میں مہماں بلاتی ہے بہار

شور یہ غنچوں کے واشد کا نہیں اے عندلیب

اب چمن میں طمطراق اپنا دکھاتی ہے بہار

کیوں پھنسا گلشن میں یوں جا کر عبث سودا تو اب

میں نہ کہتا تھا تجھے وہ دیکھ آتی ہے بہار

(462) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sauda Mohammad Rafi. is written by Sauda Mohammad Rafi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sauda Mohammad Rafi. Free Dowlonad  by Sauda Mohammad Rafi in PDF.