دیں شیخ و برہمن نے کیا یار فراموش

دیں شیخ و برہمن نے کیا یار فراموش

یہ سبحہ فراموش وہ زنار فراموش

دیکھا جو حرم کو تو نہیں دیر کی وسعت

اس گھر کی فضا کر گیا معمار فراموش

بھولے نہ مرے دل سے مرا مصرع جانکاہ

نالہ نہ کرے مرغ گرفتار فراموش

دل سے نہ گئی آہ ہوس سیر چمن کی

اور ہم نے کیا رخنۂ دیوار فراموش

یا نالہ ہی کر منع تو یا گریہ کو ناصح

دو چیز نہ عاشق سے ہو یک بار فراموش

بھولا پھروں ہوں آپ کو اک عمر ہے لیکن

تجھ کو نہ کیا دل سے میں زنہار فراموش

دل درد سے کس طرح مرا خالی ہو سوداؔ

وہ ناشنو حرف میں گفتار فراموش

(445) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sauda Mohammad Rafi. is written by Sauda Mohammad Rafi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sauda Mohammad Rafi. Free Dowlonad  by Sauda Mohammad Rafi in PDF.