صدمہ ہر چند ترے جور سے جاں پر آیا

صدمہ ہر چند ترے جور سے جاں پر آیا

تس پہ شکوہ نہ کبھی میری زباں پر آیا

راست کیشوں کی تف آہ سے ڈر اے سرکش

تیر پھرتا نہیں جس وقت نشاں پر آیا

موسم شیب میں بے فائدہ ہے لعب شباب

کب ثمر دیوے ہے جو نخل خزاں پر آیا

دل پر خوں کو مرے غنچۂ تصویر کی طرح

لب وا شد نہ کبھی راز نہاں پر آیا

چشم انجم پہ نہیں ابر سے وہ روز سیاہ

جو مرے دیدۂ خوں ناب چکاں پر آیا

رات کو دیکھ کے اے ماہ تجھے غیر کے ساتھ

طعنہ زن دل کا مرے گل کے کتاں پر آیا

ہو کے استاد دبستان سخن میں سوداؔ

شعر کے قاعدہ دانان جہاں پر آیا

(440) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sauda Mohammad Rafi. is written by Sauda Mohammad Rafi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sauda Mohammad Rafi. Free Dowlonad  by Sauda Mohammad Rafi in PDF.